گوگل نے امریکہ میں ڈرون سے سامان پہنچانا شروع کر دیا

گوگل کا ماتحت ادارہ ایلفابیٹ امریکہ کی پہلی کمپنی بن گئی ہے جو ڈرون کے ذریعے پیکیج فراہم کرتی ہے۔

کرسچن برگ ، ورجینیا کے چھوٹے سے قصبے ، جس کو ونگ کے ٹیسٹ مقام کے طور پر منتخب کیا گیا ہے ، 22،000 رہائشی عام طور پر فیڈ ایکس کے ذریعہ بھیجے جانے والے سامان ، والگرین سے دوائی اور مقامی کاروبار سے کینڈی کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ یہ سب ڈرون کے ذریعے پہنچیں گے۔

ونگ ، جو پہلے ہی دو آسٹریلوی شہروں کے ساتھ ساتھ ہیلسنکی میں بھی کام کررہی ہے ، نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ڈرون سے چلنے والی پہلی ترسیل جمعہ کی سہ پہر کرسچن برگ میں ہوئی تھی ، جس سے “قوم میں جدید ترین ڈرون ڈلوری کی خدمات کا راستہ ہموار ہوا”۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک فیملی نے ونگ ایپ کا استعمال اپنی دوا کے آرڈر کے لئے کیا۔ ایک بڑی عمر کے رہائشی نے اپنی اہلیہ کے لئے سالگرہ کے تحفے کا حکم دیا۔

اگرچہ زیادہ تر فراہمی فیڈ ایکس ٹرک کے ذریعہ کی گئی تھی ، لیکن آخری میل ڈرون کے ذریعے مکمل ہوا۔

پیلے اور سفید ڈرون آپریشن کے لیے ایک مقامی گودام پر پیکیجوں سے بھری ہوئی ہیں جنہیں “نیسٹ” کہا جاتا ہے ، جہاں ونگ کے ملازمین نے ان میں تین پاؤنڈ (1.3 کلو گرام) تک سامان بھرا ہوا ہے ، جو چھ میل (10 کلو میٹر) کے علاقے کے اندر اندر قابل ترسیل ہے۔

ایک بار جب وہ اپنی منزل مقصود پر پہنچ جائیں تو ، ڈرونز نہیں اترتے بلکے کیبل سے پیکیج کو نیچے اتارتے ہیں۔

دوسری کمپنیاں اسی طرح کی خدمات کا آغاز کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں ، خاص طور پر ایمیزون ، یو پی ایس اور اوبر ایٹس۔ لیکن ونگ پہلی تھی جس نے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) سے لائسنس حاصل کیا تھا ، جس نے کمپنی کے پائلٹوں کو ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ ڈرون اڑانے کی اجازت دی تھی۔

مستقبل میں ایسی ٹکنالوجی پاکستان میں بھی آسکتی ہے جس سے ایمرجنسی میں دوا کی ترسیل اور ایسے بہت سے اہم کام کیے جا سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Cart
× How can I help you?